ترانہ ملي

Monday 19 March 20120 comments

ترانہ ملي


چين و عرب ہمارا ، ہندوستاں ہمارا
مسلم ہيں ہم ، وطن ہے سارا جہاں ہمارا
توحيد کي امانت سينوں ميں ہے ہمارے
آساں نہيں مٹانا نام و نشاں ہمارا
دنيا کے بت کدوں ميں پہلا وہ گھر خدا کا
ہم اس کے پاسباں ہيں، وہ پاسباں ہمارا
تيغوں کے سائے ميں ہم پل کر جواں ہوئے ہيں
خنجر ہلال کا ہے قومي نشاں ہمارا
مغرب کي واديوں ميں گونجي اذاں ہماري
تھمتا نہ تھا کسي سے سيل رواں ہمارا
باطل سے دنبے والے اے آسماں نہيں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
اے گلستان اندلس! وہ دن ہيں ياد تجھ کو
تھا تيري ڈاليوں پر جب آشياں ہمارا
اے موج دجلہ! تو بھي پہچانتي ہے ہم کو
اب تک ہے تيرا دريا افسانہ خواں ہمارا
اے ارض پاک! تيري حرمت پہ کٹ مرے ہم
ہے خوں تري رگوں ميں اب تک رواں ہمارا
سالار کارواں ہے مير حجاز اپنا
اس نام سے ہے باقي آرام جاں ہمارا
اقبال کا ترانہ بانگ درا ہے گويا
ہوتا ہے جادہ پيما پھر کارواں ہمارا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی