سختياں کرتا ہوں دل پر ، غير سے غافل ہوں ميں

Monday 19 March 20120 comments

سختياں کرتا ہوں دل پر ، غير سے غافل ہوں ميں


سختياں کرتا ہوں دل پر ، غير سے غافل ہوں ميں
ہائے کيا اچھي کہي ظالم ہوں ميں ، جاہل ہوں ميں
ميں جبھي تک تھا کہ تيري جلوہ پيرائي نہ تھي
جو نمود حق سے مٹ جاتا ہے وہ باطل ہوں ميں
علم کے دريا سے نکلے غوطہ زن گوہر بدست
وائے محرومي! خزف چين لب ساحل ہوں ميں
ہے مري ذلت ہي کچھ ميري شرافت کي دليل
جس کي غفلت کو ملک روتے ہيں وہ غافل ہوں ميں
بزم ہستي! اپني آرائش پہ تو نازاں نہ ہو
تو تو اک تصوير ہے محفل کي اور محفل ہوں ميں
ڈھونڈتا پھرتا ہوں اے اقبال اپنے آپ کو
آپ ہي گويا مسافر ، آپ ہي منزل ہوں ميں
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی