عشر ت امروز

Monday 19 March 20120 comments

عشر ت امروز


نہ مجھ سے کہہ کہ اجل ہے پيام عيش و سرور
نہ کھينچ نقشہ کيفيت شراب طہور
فراق حور ميں ہو غم سے ہمکنار نہ تو
پري کو شيشہ الفاظ ميں اتار نہ تو
مجھے فريفتہ ساقي جميل نہ کر
بيان حور نہ کر ، ذکر سلسبيل نہ کر
مقام امن ہے جنت ، مجھے کلام نہيں
شباب کے ليے موزوں ترا پيام نہيں
شباب ، آہ! کہاں تک اميدوار رہے
وہ عيش ، عيش نہيں ، جس کا انتظار رہے
وہ حسن کيا جو محتاج چشم بينا ہو
نمود کے ليے منت پذير فردا ہو
عجيب چيز ہے احساس زندگاني کا
عقيدہ 'عشرت امروز' ہے جواني کا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی