ايک خط کے جواب ميں

Monday 19 March 20120 comments

ايک خط کے جواب ميں


ہوس بھي ہو تو نہيں مجھ ميں ہمت تگ و تاز
حصول جاہ ہے وابستہ مذاق تلاش
ہزار شکر، طبيعت ہے ريزہ کار مري
ہزار شکر، نہيں ہے دماغ فتنہ تراش
مرے سخن سے دلوں کي ہيں کھيتياں سرسبز
جہاں ميں ہوں ميں مثال سحاب دريا پاش
يہ عقدہ ہائے سياست تجھے مبارک ہوں
کہ فيض عشق سے ناخن مرا ہے سينہ خراش
ہوائے بزم سلاطيں دليل مردہ دلي
کيا ہے حافظ رنگيں نوا نے راز يہ فاش
''گرت ہوا ست کہ با خضر ہم نشيں باشي
نہاں ز چشم سکندر چو آب حيواں باش''
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی