يوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے

Monday 19 March 20120 comments

يوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے


يوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
اک ذرا افسردگي تيرے تماشائوں ميں تھي
پا گئي آسودگي کوئے محبت ميں وہ خاک
مدتوں آوارہ جو حکمت کے صحرائوں ميں تھي
کس قدر اے مے! تجھے رسم حجاب آئي پسند
پردہ انگور سے نکلي تو مينائوں ميں تھي
حسن کي تاثير پر غالب نہ آ سکتا تھا علم
اتني ناداني جہاں کے سارے دانائوں ميں تھي
ميں نے اے اقبال يورپ ميں اسے ڈھونڈا عبث
بات جو ہندوستاں کے ماہ سيمائوں ميں تھي
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی