بلال

Monday 19 March 20120 comments

بلال


لکھا ہے ايک مغربي حق شناس نے
اہل قلم ميں جس کا بہت احترام تھا
جولاں گہ سکندر رومي تھا ايشيا
گردوں سے بھي بلند تر اس کا مقام تھا
تاريخ کہہ رہي ہے کہ رومي کے سامنے
دعوي کيا جو پورس و دارا نے، خام تھا
دنيا کے اس شہنشہ انجم سپاہ کو
حيرت سے ديکھتا فلک نيل فام تھا
آج ايشيا ميں اس کو کوئي جانتا نہيں
تاريخ دان بھي اسے پہچانتا نہيں
ليکن بلال، وہ حبشي زادئہ حقير
فطرت تھي جس کي نور نبوت سے مستنير
جس کا اميں ازل سے ہوا سينہء بلال
محکوم اس صدا کے ہيں شاہنشہ و فقير
ہوتا ہے جس سے اسود و احمر ميں اختلاط
کرتي ہے جو غريب کو ہم پہلوئے امير
ہے تازہ آج تک وہ نوائے جگر گداز
صديوں سے سن رہا ہے جسے گوش چرخ پير
اقبال! کس کے عشق کا يہ فيض عام ہے
رومي فنا ہوا ، حبشي کو دوام ہے
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی