تضمين بر شعر صائب

Monday 19 March 20120 comments

تضمين بر شعر صائب


کہاں اقبال تو نے آ بنايا آشياں اپنا
نوا اس باغ ميں بلبل کو ہے سامان رسوائي
شرارے وادي ايمن کے تو بوتا تو ہے ليکن
نہيں ممکن کہ پھوٹے اس زميں سے تخم سينائي
کلي زور نفس سے بھي وہاں گل ہو نہيں سکتي
جہاں ہر شے ہو محروم تقاضائے خود افزائي
قيامت ہے کہ فطرت سو گئي اہل گلستاں کي
نہ ہے بيدار دل پيري، نہ ہمت خواہ برنائي
دل آگاہ جب خوابيدہ ہو جاتے ہيں سينوں ميں
نو اگر کے ليے زہراب ہوتي ہے شکر خائي
نہيں ضبط نوا ممکن تو اڑ جا اس گلستاں سے
کہ اس محفل سے خوشتر ہے کسي صحرا کي تنہائي
''ہماں بہتر کہ ليلي در بياباں جلوہ گر باشد
ندارد تنگناے شہر تاب حسن صحرائي''
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی