پردہ چہرے سے اٹھا ، انجمن آرائي کر

Monday 19 March 20120 comments

پردہ چہرے سے اٹھا ، انجمن آرائي کر


پردہ چہرے سے اٹھا ، انجمن آرائي کر
چشم مہر و مہ و انجم کو تماشائي کر
تو جو بجلي ہے تو يہ چشمک پنہاں کب تک
بے حجابانہ مرے دل سے شناسائي کر
نفس گرم کي تاثير ہے اعجاز حيات
تيرے سينے ميں اگر ہے تو مسيحائي کر
کب تلک طور پہ دريوزہ گرمي مثل کليم
اپني ہستي سے عياں شعلہ سينائي کر
ہو تري خاک کے ہر ذرے سے تعمير حرم
دل کو بيگانہ انداز کليسائي کر
اس گلستاں ميں نہيں حد سے گزرنا اچھا
ناز بھي کر تو بہ اندازئہ رعنائي کر
پہلے خوددار تو مانند سکندر ہو لے
پھر جہاں ميں ہوس شوکت دارائي کر
مل ہي جائے گي کبھي منزل ليلي اقبال!
کوئي دن اور ابھي باديہ پيمائي کر
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی