ــــــــ کي گود ميں بلي ديکھ کر

Monday 19 March 20120 comments

ــــــــ کي گود ميں بلي ديکھ کر


تجھ کو دزديدہ نگاہي يہ سکھا دي کس نے
رمز آغاز محبت کي بتا دي کس نے
ہر ادا سے تيري پيدا ہے محبت کيسي
نيلي آنکھوں سے ٹپکتي ہے ذکاوت کيسي
ديکھتي ہے کبھي ان کو، کبھي شرماتي ہے
کبھي اٹھتي ہے ، کبھي ليٹ کے سو جاتي ہے
آنکھ تيري صفت آئنہ حيران ہے کيا
نور آگاہي سے روشن تري پہچان ہے کيا
مارتي ہے انھيں پونہچوں سے، عجب ناز ہے يہ
چھيڑ ہے ، غصہ ہے يا پيار کا انداز ہے يہ؟
شوخ تو ہوگي تو گودي سے اتاريں گے تجھے
گر گيا پھول جو سينے کا تو ماريں گے تجھے
کيا تجسس ہے تجھے ، کس کي تمنائي ہے
آہ! کيا تو بھي اسي چيز کي سودائي ہے
خاص انسان سے کچھ حسن کا احساس نہيں
صورت دل ہے يہ ہر چيز کے باطن ميں مکيں
شيشہ دہر ميں مانند مے ناب ہے عشق
روح خورشيد ہے، خون رگ مہتاب ہے عشق
دل ہر ذرہ ميں پوشيدہ کسک ہے اس کي
نور يہ وہ ہے کہ ہر شے ميں جھلک ہے اس کي
کہيں سامان مسرت، کہيں ساز غم ہے
کہيں گوہر ہے ، کہيں اشک ، کہيں شبنم ہے
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی