کوشش نا تما م

Monday 19 March 20120 comments

کوشش نا تما م


فرقت آفتاب ميں کھاتي ہے پيچ و تاب صبح
چشم شفق ہے خوں فشاں اختر شام کے ليے
رہتي ہے قيس روز کو ليلي شام کي ہوس
اختر صبح مضطرب تاب دوام کے ليے
کہتا تھا قطب آسماں قافلہ نجوم سے
ہمرہو ، ميں ترس گيا لطف خرام کے ليے
سوتوں کو نديوں کا شوق ، بحر کا نديوں کو عشق
موجہء بحر کو تپش ماہ تمام کے ليے
حسن ازل کہ پردہء لالہ و گل ميں ہے نہاں
کہتے ہيں بے قرار ہے جلوہء عام کے ليے
راز حيات پو چھ لے خضر خجستہ گام سے
زندہ ہر ايک چيز ہے کوشش ناتمام سے
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی