شيکسپير

Monday 19 March 20120 comments

شيکسپير


شفق صبح کو دريا کا خرام آئينہ
نغمہ شام کو خاموشي شام آئينہ
برگ گل آئنہ عارض زبيائے بہار
شاہد مے کے ليے حجلہ جام آئينہ
حسن آئنہ حق اور دل آئنہ حسن
دل انساں کو ترا حسن کلام آئينہ
ہے ترے فکر فلک رس سے کمال ہستي
کيا تري فطرت روشن تھي مآل ہستي
تجھ کو جب ديدئہ ديدار طلب نے ڈھونڈا
تاب خورشيد ميں خورشيد کو پنہاں ديکھا
چشم عالم سے تو ہستي رہي مستور تري
اور عالم کو تري آنکھ نے عرياں ديکھا
حفظ اسرار کا فطرت کو ہے سودا ايسا
رازداں پھر نہ کرے گي کوئي پيدا ايسا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی