مو ج دريا

Monday 19 March 20120 comments

مو ج دريا


مضطرب رکھتا ہے ميرا دل بے تاب مجھے
عين ہستي ہے تڑپ صورت سيماب مجھے
موج ہے نام مرا ، بحر ہے پاياب مجھے
ہو نہ زنجير کبھي حلقہء گرداب مجھے
آب ميں مثل ہوا جاتا ہے توسن ميرا
خار ماہي سے نہ اٹکا کبھي دامن ميرا
ميں اچھلتي ہوں کبھي جذب مہ کامل سے
جوش ميں سر کو پٹکتي ہوں کبھي ساحل سے
ہوں وہ رہرو کہ محبت ہے مجھے منزل سے
کيوں تڑپتي ہوں ، يہ پوچھے کوئي ميرے دل سے
زحمت تنگي دريا سے گريزاں ہوں ميں
وسعت بحر کي فرقت ميں پريشاں ہوں ميں
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی