کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کیا تو نے؟........زمان خان کی پوسٹ

Saturday, 17 March 20120 comments

کبھی اے نوجواں مسلم! تدبر بھی کیا تو نے؟
وہ کیا گردوں تھا، تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا؟
تجھےاس قوم نے پالا ہے أغوش محبتِ میں
کچل ڈالا تھا جس نے پاوُں میںتاج وسردارا
تمدن أفرین،خلاقِ أینِ جہاں داری
وہ صحرائے عرب، یعنی شتر بانوں کا گہوارا
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے
کہ منعم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا تھا نہ یارا
عرض میں کیاکہوں تجھ سے کہ وہ صحرا نشین کیا تھے
جہاں گیر و جہاں دار و جہانبان و جہاں أرا
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں
مگر تیرے تخیل سے فزوں تر ہے وہ نظارا
تجھے أبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
کہ تو گفتار،وہ کردار، تو ثابت،وہ سیارا
گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمین پر أسماں نے ہم کو دے مارا
حکومت کا کیا رونا کہ وہ اک عارضی شے تھی
نہیں دنیا کت أینِ مسلم سے کوئی چارا
مگر وہ علم کے موتی، کتابیں اپنے أبا کی
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا

بانگِ درا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی