زمانہ ديکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا

Monday 19 March 20120 comments

زمانہ ديکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا


زمانہ ديکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا
مري خموشي نہيں ہے ، گويا مزار ہے حرف آرزو کا
جو موج دريا لگي يہ کہنے ، سفر سے قائم ہے شان ميري
گہر يہ بولا صدف نشيني ہے مجھ کو سامان آبرو کا
نہ ہو طبيعت ہي جن کي قابل ، وہ تربيت سے نہيں سنورتے
ہوا نہ سرسبز رہ کے پاني ميں عکس سرو کنار جو کا
کوئي دل ايسا نظر نہ آيا نہ جس ميں خوابيدہ ہو تمنا
الہي تيرا جہان کيا ہے نگار خانہ ہے آرزو کا
کھلا يہ مر کر کہ زندگي اپني تھي طلسم ہوس سراپا
جسے سمجھتے تھے جسم خاکي ، غبار تھا کوئے آرزو کا
اگر کوئي شے نہيں ہے پنہاں تو کيوں سراپا تلاش ہوں ميں
نگہ کو نظارے کي تمنا ہے، دل کو سودا ہے جستجو کا
چمن ميں گلچيں سے غنچہ کہتا تھا ، اتنا بيدرد کيوں ہے انساں
تري نگاہوں ميں ہے تبسم شکستہ ہونا مرے سبو کا
رياض ہستي کے ذرے ذرے سے ہے محبت کا جلوہ پيدا
حقيقت گل کو تو جو سمجھے تو يہ بھي پيماں ہے رنگ و بو کا
تمام مضموں مرے پرانے ، کلام ميرا خطا سراپا
ہنر کوئي ديکھتا ہے مجھ ميں تو عيب ہے ميرے عيب جو کا
سپاس شرط ادب ہے ورنہ کرم ترا ہے ستم سے بڑھ کر
ذرا سا اک دل ديا ہے ، وہ بھي فريب خوردہ ہے آرزو کا
کمال وحدت عياں ہے ايسا کہ نوک نشتر سے تو جو چھيڑے
يقيں ہے مجھ کو گرے رگ گل سے قطرہ انسان کے لہو کا
گيا ہے تقليد کا زمانہ ، مجاز رخت سفر اٹھائے
ہوئي حقيقت ہي جب نماياں تو کس کو يارا ہے گفتگو کا
جو گھر سے اقبال دور ہوں ميں ، تو ہوں نہ محزوں عزيز ميرے
مثال گوہر وطن کي فرقت کمال ہے ميري آبرو کا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی