صديق

Monday 19 March 20120 comments

صديق



اک دن رسول پاک نے اصحاب سے کہا
ديں مال راہ حق ميں جو ہوں تم ميں مالدار
ارشاد سن کے فرط طرب سے عمر اٹھے
اس روز ان کے پاس تھے درہم کئي ہزار
دل ميں يہ کہہ رہے تھے کہ صديق سے ضرور
بڑھ کر رکھے گا آج قدم ميرا راہوار
لائے غرضکہ مال رسول اميں کے پاس
ايثار کي ہے دست نگر ابتدائے کار
پوچھا حضور سرور عالم نے ، اے عمر!
اے وہ کہ جوش حق سے ترے دل کو ہے قرار
رکھا ہے کچھ عيال کي خاطر بھي تو نے کيا؟
مسلم ہے اپنے خويش و اقارب کا حق گزار
کي عرض نصف مال ہے فرزند و زن کا حق
باقي جو ہے وہ ملت بيضا پہ ہے نثار
اتنے ميں وہ رفيق نبوت بھي آگيا
جس سے بنائے عشق و محبت ہے استوار
لے آيا اپنے ساتھ وہ مرد وفا سرشت
ہر چيز ، جس سے چشم جہاں ميں ہو اعتبار
ملک يمين و درہم و دينار و رخت و جنس
اسپ قمر سم و شتر و قاطر و حمار
بولے حضور، چاہيے فکر عيال بھي
کہنے لگا وہ عشق و محبت کا راز دار
اے تجھ سے ديدئہ مہ و انجم فروغ گير!
اے تيري ذات باعث تکوين روزگار!
پروانے کو چراغ ہے، بلبل کو پھول بس
صديق کے ليے ہے خدا کا رسول بس
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی