انسان
منظر چمنستاں کے زيبا ہوں کہ نازيبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے
رفتار کي لذت کا احساس نہيں اس کو
فطرت ہي صنوبر کي محروم تمنا ہے
تسليم کي خوگر ہے جو چيز ہے دنيا ميں
انسان کي ہر قوت سرگرم تقاضا ہے
اس ذرے کو رہتي ہے وسعت کي ہوس ہر دم
يہ ذرہ نہيں ، شايد سمٹا ہوا صحرا ہے
چاہے تو بدل ڈالے ہےئت چمنستاں کي
يہ ہستي دانا ہے ، بينا ہے ، توانا ہے
منظر چمنستاں کے زيبا ہوں کہ نازيبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے
رفتار کي لذت کا احساس نہيں اس کو
فطرت ہي صنوبر کي محروم تمنا ہے
تسليم کي خوگر ہے جو چيز ہے دنيا ميں
انسان کي ہر قوت سرگرم تقاضا ہے
اس ذرے کو رہتي ہے وسعت کي ہوس ہر دم
يہ ذرہ نہيں ، شايد سمٹا ہوا صحرا ہے
چاہے تو بدل ڈالے ہےئت چمنستاں کي
يہ ہستي دانا ہے ، بينا ہے ، توانا ہے
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔