گائے اک روز ہوئي اونٹ سے يوں گرم سخن

Monday, 19 March 20120 comments

گائے اک روز ہوئي اونٹ سے يوں گرم سخن


گائے اک روز ہوئي اونٹ سے يوں گرم سخن
نہيں اک حال پہ دنيا ميں کسي شے کو قرار
ميں تو بد نام ہوئي توڑ کے رسي اپني
سنتي ہوں آپ نے بھي توڑکے رکھ دي ہے مہار
ہند ميں آپ تو از روئے سياست ہيں اہم
ريل چلنے سے مگر دشت عرب ميں بيکار
کل تلک آپ کو تھا گائے کي محفل سے حذر
تھي لٹکتے ہوئے ہونٹوں پہ صدائے زنہار
آج يہ کيا ہے کہ ہم پر ہے عنايت اتني
نہ رہا آئنہء دل ميں وہ ديرينہ غبار
جب يہ تقرير سني اونٹ نے، شرما کے کہا
ہے ترے چاہنے والوں ميں ہمارا بھي شمار
رشک صد غمزئہ اشتر ہے تري ايک کليل
ہم تو ہيں ايسي کليلوں کے پرانے بيمار
ترے ہنگاموں کي تاثير يہ پھيلي بن ميں
بے زبانوں ميں بھي پيدا ہے مذاق گفتار
ايک ہي بن ميں ہے مدت سے بسيرا اپنا
گرچہ کچھ پاس نہيں، چارا بھي کھاتے ہيں ادھار
گوسفند و شتر و گاو و پلنگ و خر لنگ
ايک ہي رنگ ميں رنگيں ہوں تو ہے اپنا وقار
باغباں ہو سبق آموز جو يکرنگي کا
ہمزباں ہو کے رہيں کيوں نہ طيور گلزار
دے وہي جام ہميں بھي کہ مناسب ہے يہي
تو بھي سرشار ہو، تيرے رفقا بھي سرشار
''دلق حافظ بچہ ارزد بہ ميش رنگيں کن
وانگہش مست و خراب از رہ بازار بيار''
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی