تکرار تھي مزارع و مالک ميں ايک روز
تکرار تھي مزارع و مالک ميں ايک روز
دونوں يہ کہہ رہے تھے، مرا مال ہے زميں
کہتا تھا وہ، کرے جو زراعت اسي کا کھيت
کہتا تھا يہ کہ عقل ٹھکانے تري نہيں
پوچھا زميں سے ميں نے کہ ہے کس کا مال تو
بولي مجھے تو ہے فقط اس بات کا يقيں
مالک ہے يا مزارع شوريدہ حال ہے
جو زير آسماں ہے ، وہ دھرتي کا مال ہے
تکرار تھي مزارع و مالک ميں ايک روز
دونوں يہ کہہ رہے تھے، مرا مال ہے زميں
کہتا تھا وہ، کرے جو زراعت اسي کا کھيت
کہتا تھا يہ کہ عقل ٹھکانے تري نہيں
پوچھا زميں سے ميں نے کہ ہے کس کا مال تو
بولي مجھے تو ہے فقط اس بات کا يقيں
مالک ہے يا مزارع شوريدہ حال ہے
جو زير آسماں ہے ، وہ دھرتي کا مال ہے
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔