ايک شام

Monday 19 March 20120 comments

ايک شام
( دريائے نيکر 'ہائيڈل برگ ' کے کنارے پر (


خاموش ہے چاندني قمر کي
شاخيں ہيں خموش ہر شجر کي
وادي کے نوا فروش خاموش
کہسار کے سبز پوش خاموش
فطرت بے ہوش ہو گئي ہے
آغوش ميں شب کے سو گئي ہے
کچھ ايسا سکوت کا فسوں ہے
نيکر کا خرام بھي سکوں ہے
تاروں کا خموش کارواں ہے
يہ قافلہ بے درا رواں ہے
خاموش ہيں کوہ و دشت و دريا
قدرت ہے مراقبے ميں گويا
اے دل! تو بھي خموش ہو جا
آغوش ميں غم کو لے کے سو جا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی