قرب سلطان

Monday 19 March 20120 comments

قرب سلطان


تميز حاکم و محکوم مٹ نہيں سکتي
مجال کيا کہ گداگر ہو شاہ کا ہمدوش
جہاں ميں خواجہ پرستي ہے بندگي کا کمال
رضاے خواجہ طلب کن قباے رنگيں پوش
مگر غرض جو حصول رضائے حاکم ہو
خطاب ملتا ہے منصب پرست و قوم فروش
پرانے طرز عمل ميں ہزار مشکل ہے
نئے اصول سے خالي ہے فکر کي آغوش
مزا تو يہ ہے کہ يوں زير آسماں رہيے
''ہزار گونہ سخن در دہان و لب خاموش''
يہي اصول ہے سرمايہء سکون حيات
''گداے گوشہ نشيني تو حافظا مخروش''
مگر خروش پہ مائل ہے تو ، تو بسم اللہ
''بگير بادئہ صافي، ببانگ چنگ بنوش''
شريک بزم امير و وزير و سلطاں ہو
لڑا کے توڑ دے سنگ ہوس سے شيشہء ہوش
پيام مرشد شيراز بھي مگر سن لے
کہ ہے يہ سر نہاں خانہء ضمير سروش
''محل نور تجلي ست راے انور شاہ
چو قرب او طلبي درصفاے نيت کوش''
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی