گلزار ہست و بود نہ بيگانہ وار ديکھ

Monday 19 March 20120 comments

گلزار ہست و بود نہ بيگانہ وار ديکھ



گلزار ہست و بود نہ بيگانہ وار ديکھ
ہے ديکھنے کي چيز اسے بار بار ديکھ
آيا ہے تو جہاں ميں مثال شرار ديکھ
دم دے نہ جائے ہستي ناپائدار ديکھ
مانا کہ تيري ديد کے قابل نہيں ہوں ميں
تو ميرا شوق ديکھ، مرا انتظار ديکھ
کھولي ہيں ذوق ديد نے آنکھيں تري اگر
ہر رہ گزر ميں نقش کف پائے يار ديکھ
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی