ہم مشرق کے مسکينوں کا دل مغرب ميں جا اٹکا ہے

Monday, 19 March 20120 comments

ہم مشرق کے مسکينوں کا دل مغرب ميں جا اٹکا ہے


ہم مشرق کے مسکينوں کا دل مغرب ميں جا اٹکا ہے
واں کنڑ سب بلوري ہيں ياں ايک پرانا مٹکا ہے
اس دور ميں سب مٹ جائيں گے، ہاں! باقي وہ رہ جائے گا
جو قائم اپني راہ پہ ہے اور پکا اپني ہٹ کا ہے
اے شيخ و برہمن، سنتے ہو! کيا اہل بصيرت کہتے ہيں
گردوں نے کتني بلندي سے ان قوموں کو دے پٹکا ہے
يا باہم پيار کے جلسے تھے ، دستور محبت قائم تھا
يا بحث ميں اردو ہندي ہے يا قرباني يا جھٹکا ہے
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی