زندگي انساں کي اک دم کے سوا کچھ بھي نہيں

Monday 19 March 20120 comments

زندگي انساں کي اک دم کے سوا کچھ بھي نہيں


زندگي انساں کي اک دم کے سوا کچھ بھي نہيں
دم ہوا کي موج ہے ، رم کے سوا کچھ بھي نہيں
گل تبسم کہہ رہا تھا زندگاني کو مگر
شمع بولي ، گريہء غم کے سوا کچھ بھي نہيں
راز ہستي راز ہے جب تک کوئي محرم نہ ہو
کھل گيا جس دم تو محرم کے سوا کچھ بھي نہيں
زائران کعبہ سے اقبال يہ پوچھے کوئي
کيا حرم کا تحفہ زمزم کے سوا کچھ بھي نہيں
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی