مسجد تو بنا دي شب بھر ميں ايماں کي حرارت والوں نے

Monday, 19 March 20120 comments

مسجد تو بنا دي شب بھر ميں ايماں کي حرارت والوں نے


مسجد تو بنا دي شب بھر ميں ايماں کي حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپي ہے، برسوں ميں نمازي بن نہ سکا
کيا خوب امير فيصل کو سنوسي نے پيغام ديا
تو نام و نسب کا حجازي ہے پر دل کا حجازي بن نہ سکا
تر آنکھيں تو ہو جاتي ہيں، پر کيا لذت اس رونے ميں
جب خون جگر کي آميزش سے اشک پيازي بن نہ سکا
اقبال بڑا اپديشک ہے من باتوں ميں موہ ليتا ہے
گفتارکا يہ غازي تو بنا ،کردار کا غازي بن نہ سکا
دوستوں کے ساتھ شئیر کریں :

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

 
Support : Creating Website | Johny Template | Mas Template
Template Created by Creating Website Published by Mas Template
جملہ حقوق © 2011 SirAllama Iqbal Forum سر علامہ اقبال فورم | تقویت یافتہ بلاگر
جی ایکس 9 اردو سانچہ | تدوین و اردو ترجمہ محمد یاسرعلی